Jump to content

وہ چپ ہو گئے مجھ سے کیا کہتے کہتے

From Wikisource
وہ چپ ہو گئے مجھ سے کیا کہتے کہتے
by حسرت موہانی
297385وہ چپ ہو گئے مجھ سے کیا کہتے کہتےحسرت موہانی

وہ چپ ہو گئے مجھ سے کیا کہتے کہتے
کہ دل رہ گیا مدعا کہتے کہتے

مرا عشق بھی خود غرض ہو چلا ہے
ترے حسن کو بے وفا کہتے کہتے

شب غم کس آرام سے سو گئے ہیں
فسانہ تری یاد کا کہتے کہتے

یہ کیا پڑ گئی خوئے دشنام تم کو
مجھے ناسزا برملا کہتے کہتے

خبر ان کو اب تک نہیں مر مٹے ہم
دل زار کا ماجرا کہتے کہتے

عجب کیا جو ہے بدگماں سب سے واعظ
برا سنتے سنتے برا کہتے کہتے

وہ آئے مگر آئے کس وقت حسرتؔ
کہ ہم چل بسے مرحبا کہتے کہتے


This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author.