Jump to content

نہ تھا دل ہمارا کبھی غم سے واقف

From Wikisource
نہ تھا دل ہمارا کبھی غم سے واقف (1905)
by مرزا آسمان جاہ انجم
317503نہ تھا دل ہمارا کبھی غم سے واقف1905مرزا آسمان جاہ انجم

نہ تھا دل ہمارا کبھی غم سے واقف
مگر اب ہوا آپ کے دم سے واقف

یہ بتلاؤ ہم کو بھی پہچانتے ہو
ہمیں کیا جو ہو سارے عالم سے واقف

عبث آتی ہے روز گھر گھر کے بدلی
نہیں کیا مرے دیدۂ نم سے واقف

انہیں حال دل کس طرح لکھ کے بھیجیں
نہ ہم ان سے واقف نہ وہ ہم سے واقف

دکھایا اثر آہ نے اپنی انجمؔ
کہ ہوتے چلے ہیں وہ اب ہم سے واقف


Public domain
This work is in the public domain in the United States but it may not be in other jurisdictions. See Copyright.

PD-US //wikisource.org/wiki/%D9%86%DB%81_%D8%AA%DA%BE%D8%A7_%D8%AF%D9%84_%DB%81%D9%85%D8%A7%D8%B1%D8%A7_%DA%A9%D8%A8%DA%BE%DB%8C_%D8%BA%D9%85_%D8%B3%DB%92_%D9%88%D8%A7%D9%82%D9%81