Jump to content

نامی ہوئے بے نشان ہونے کے لیے

From Wikisource
نامی ہوئے بے نشان ہونے کے لیے
by رشید لکھنوی
317460نامی ہوئے بے نشان ہونے کے لیےرشید لکھنوی

نامی ہوئے بے نشان ہونے کے لیے
افسانہ ہوئے بیان ہونے کے لیے
کی موت قبول خواہش جنت میں
ہم پیر ہوئے جوان ہونے کے لیے


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.