میں نے کہا کیوں لاش پہ آقا کی ہے مرتا
Appearance
میں نے کہا کیوں لاش پہ آقا کی ہے مرتا
ہوٹل کی طرف جا کہ غذا بھی ہے کوئی چیز
کتے نے کہا ہو یہ جہالت کہ تعصب
لیکن مرے نزدیک وفا بھی ہے کوئی چیز
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |