Jump to content

مہ رخاں کی جو مہربانی ہے

From Wikisource
مہ رخاں کی جو مہربانی ہے
by ناجی شاکر
311863مہ رخاں کی جو مہربانی ہےناجی شاکر

مہ رخاں کی جو مہربانی ہے
یہ مدد مجھ پہ آسمانی ہے

رشک سیں اس کے صاف چہرہ کے
چشم پر آئنہ کی پانی ہے

دام میں بو الہوس کے آیا نئیں
کیوں کہ یہ باز آشیانی ہے

چرب ہے شمع پر جمال اس کا
شمع کی روشنی زبانی ہے

اس کے رخسار دیکھ جیتا ہوں
عارضی میری زندگانی ہے

صرف صورت کا بند نئیں ناجیؔ
عاشق صاحب معانی ہے


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.