منہ پھول سے رنگیں تھا و ساری تھی اس ہری
Appearance
منہ پھول سے رنگیں تھا و ساری تھی اس ہری
کھترانی ایک دیکھی میں پنگھٹ پہ جوں پری
چیری ہیں اس کی اربسی رمبھا و رادھکا
پربھو نے پھر بنائی نہیں ویسی دوسری
میں نے کہا کہ گھر چلے گی میرے ساتھ آج
کہنے لگی کہ ہم سوں نہ کر بات تو بری
![]() |
This work was published before January 1, 1930, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |