مرے جب تک کہ دم میں دم رہے گا
Appearance
مرے جب تک کہ دم میں دم رہے گا
یہی رونا یہی ماتم رہے گا
کہاں تک یہ غرور حسن ظالم
ہمیشہ کیا یہی عالم رہے گا
یہی سوزش ہے داغوں کی تو کیوں کر
سلامت پنبۂ مرہم رہے گا
جدا جب تک ہوں اے بے درد تجھ سے
یہی درد اور دل باہم رہے گا
اگر یوں ہی رہے گی حیرت عشق
اگر یہ دیدۂ نم نم رہے گا
بہ رنگ شبنم آ کر قطرۂ عشق
ہماری ہر مژہ پر جم رہے گا
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |