Jump to content

مدتوں ہم نے غم سنبھالے ہیں

From Wikisource
مدتوں ہم نے غم سنبھالے ہیں
by قابل اجمیری
319228مدتوں ہم نے غم سنبھالے ہیںقابل اجمیری

مدتوں ہم نے غم سنبھالے ہیں
اب تری یاد کے حوالے ہیں

زندگی کے حسین چہرے پر
غم نے کتنے حجاب ڈالے ہیں

کچھ غم زیست کا شکار ہوئے
کچھ مسیحا نے مار ڈالے ہیں

رہ گزار حیات میں ہم نے
خود نئے راستے نکالے ہیں

اے شب غم ذرا سنبھال کے رکھ
ہم تری صبح کے اجالے ہیں

ذوق خود آگہی نے اے قابلؔ
کتنے بت خانے توڑ ڈالے ہیں


This work is now in the public domain in Pakistan because it originates from Pakistan and its term of copyright has expired. According to Pakistani copyright laws, all photographs enter the public domain fifty years after they were published, and all non-photographic works enter the public domain fifty years after the death of the creator.