مجھ سوز بعد مرگ سے آگاہ کون ہے
Appearance
مجھ سوز بعد مرگ سے آگاہ کون ہے
شمع مزار میر بجز آہ کون ہے
بیکس ہوں مضطرب ہوں مسافر ہوں بے وطن
دوری راہ بن مرے ہم راہ کون ہے
لبریز جس کے حسن سے مسجد ہے اور دیر
ایسا بتوں کے بیچ وہ اللہ کون ہے
رکھیو قدم سنبھل کے کہ تو جانتا نہیں
مانند نقش پا یہ سر راہ کون ہے
ایسا اسیر خستہ جگر میں سنا نہیں
ہر آہ میرؔ جس کی ہے جانکاہ کون ہے
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |