لا ریب بہشتیوں کا مرجع ہے یہ
Appearance
لا ریب بہشتیوں کا مرجع ہے یہ
سب جس میں بھرے ہیں گل و مجمع ہے یہ
دیکھے کوئی مومنوں کے چہروں کی ضیا
مانیؔ بھی ہے دنگ وہ مرقع ہے یہ
![]() |
This work was published before January 1, 1930, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |