Jump to content

قسمت برے کسی کے نہ اس طرح لائے دن

From Wikisource
قسمت برے کسی کے نہ اس طرح لائے دن
by برجموہن دتاتریہ کیفی
318370قسمت برے کسی کے نہ اس طرح لائے دنبرجموہن دتاتریہ کیفی

قسمت برے کسی کے نہ اس طرح لائے دن
آفت نئی ہے روز مصیبت ہے آئے دن

دن سن یہ اور دن دئیے اللہ کی پناہ
اس ماہ نے تو خوب ہی ہم سے گنائے دن

ہے دم شماری دن کو تو اختر شماری شب
اس طرح تو خدا نہ کسی کے کٹائے دن

ان کی نظر پھری ہو تو کیا اپنے دن پھریں
ابر سیہ گھرا ہو تو کیا منہ دکھائے دن

جی جانتا ہے کیونکہ یہ کٹتے ہیں روز و شب
دشمن کو بھی خدا نہ کبھی یہ دکھائے دن

کیا لطف زیست بھرتے ہیں دن زندگی کے ہم
کیفیؔ برے کسی کے نہ تقدیر لائے دن


This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author.