Jump to content

علم میں جھینگر سے بڑھ کر کامراں کوئی نہیں

From Wikisource
علم میں جھینگر سے بڑھ کر کامراں کوئی نہیں
by ظریف لکھنوی
318003علم میں جھینگر سے بڑھ کر کامراں کوئی نہیںظریف لکھنوی

علم میں جھینگر سے بڑھ کر کامراں کوئی نہیں
چاٹ جاتا ہے کتابیں امتحاں کوئی نہیں

ظلم ہے با وصف مہر اس کو کہیں نا مہرباں
آسماں سے بڑھ کے سچا مہرباں کوئی نہیں

لکھنؤ دلی انہیں شہروں پہ کیا موقوف ہے
ہر جگہ اہل زباں ہیں بے زباں کوئی نہیں

ہے مثل مشہور دست خود دہان خود ظریفؔ
ہوٹلوں میں میہمان و میزباں کوئی نہیں


This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author.