صاف ہم تم سے آج کتنے ہیں
Appearance
صاف ہم تم سے آج کتنے ہیں
سب تمہیں بد مزاج کہتے ہیں
تیرے بیمار غم کو ہے وہ مرض
حکما لا علاج کہتے ہیں
میری دھڑکن سے وہ بھی نہ بے چین
ہاں اسے اختلاج کہتے ہیں
کیا عناصر میں ہے تری قدرت
بس اسے امتزاج کہتے ہیں
ہے شہادت کی آرزو قاتل
دل کی ہم احتیاج کہتے ہیں
داغ سودا نے سرفراز کیا
ہم اسے اپنا تاج کہتے ہیں
خوب پیدا کیا ہے نام انجمؔ
لوگ عاشق مزاج کہتے ہیں
This work is in the public domain in the United States but it may not be in other jurisdictions. See Copyright.
| |