سوز غم دوری نے جلا رکھا ہے
Appearance
سوز غم دوری نے جلا رکھا ہے
آہوں نے کنول دل کا بجھا رکھا ہے
نکلو کہیں جلد عمر آخر ہے انیسؔ
اس ہند سیہ بخت میں کیا رکھا ہے
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |