Jump to content

سر و گردن کی جدائی دیکھو

From Wikisource
سر و گردن کی جدائی دیکھو
by میرزا الطاف حسین عالم لکھنوی
318321سر و گردن کی جدائی دیکھومیرزا الطاف حسین عالم لکھنوی

سر و گردن کی جدائی دیکھو
تیغ قاتل کی صفائی دیکھو

تیغ لچکا کے اٹھائی دیکھو
نہ مڑک جائے کلائی دیکھو

مجھ سے کہتا ہے لہو مل کے مرا
یہ مرے دست حنائی دیکھو

محفل یار تلک پہنچایا
میری قسمت کی رسائی دیکھو

ٹوٹ جائے نہ ہماری توبہ
پھر گھٹا چرخ پہ چھائی دیکھو

میں کہاں اور کہاں رفعت عرش
مگر آہوں کی رسائی دیکھو

کیوں بگڑتے ہو کسی سے عالمؔ
اپنی قسمت کی برائی دیکھو


This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author.