Jump to content

ساقی جو دیئے جائے یہ کہہ کر کہ پئے جا

From Wikisource
ساقی جو دیئے جائے یہ کہہ کر کہ پئے جا
by رسا رامپوری
304220ساقی جو دیئے جائے یہ کہہ کر کہ پئے جارسا رامپوری

ساقی جو دئے جائے یہ کہہ کر کہ پئے جا
تو میں بھی پئے جاؤں یہ کہہ کر کہ دیئے جا

جانے کی جو ضد ہے تو مجھے زہر دئے جا
اتنا تو کہا مان لے اتنا تو کئے جا

کچھ اور نہ کر مجھ پہ جفائیں تو کئے جا
کچھ اور نہ لے میری دعائیں تو لئے جا

کیا لذت تعزیر نے مجبور کیا ہے
آتا ہے یہی جی میں کہ تقصیر کئے جا

کم بخت رساؔ تیری رسائی نہیں ان تک
تو خوب سا اسلام کو بدنام کئے جا


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.