Jump to content

دیکھی بہار ہم نے کل زور مے کدے میں

From Wikisource
دیکھی بہار ہم نے کل زور مے کدے میں
by ناجی شاکر
311871دیکھی بہار ہم نے کل زور مے کدے میںناجی شاکر

دیکھی بہار ہم نے کل زور مے کدے میں
ہنسنے سیں اوس سجن کے تھا شور مے کدے میں

تھے جوش مل سیں ایسی شورش میں داغ دل کے
گویا کہ کودتے ہیں یہ مور مے کدے میں

پھندا رکھا تھا میں نے شاید کہ وہ پری رو
دیکھے تو پاس میرے ہو دور مے کدے میں

ہے آرزو کہ ہم دم وہ ماہ رو ہو میرا
دے شام سیں جو پیالہ ہو بھور مے کدے میں

ساقی وہی ہے میرا ناجیؔ کہ گر مروں میں
مجھ واسطے بنا دے جا گور مے کدے میں


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.