Jump to content

دیکھنا جب مجھے کر شان یہ گالی دینا

From Wikisource
دیکھنا جب مجھے کر شان یہ گالی دینا
by انشاء اللہ خان انشا
294621دیکھنا جب مجھے کر شان یہ گالی دیناانشاء اللہ خان انشا

دیکھنا جب مجھے کر شان یہ گالی دینا
کس سے تم سیکھے ہو ہر آن یہ گالی دینا

اختلاط آپ سے اور مجھ سے کہاں کا ایسا
واہ جی جان نہ پہچان یہ گالی دینا

اب تو ناداں ہو سنا چاہو سو پیارے کہہ لو
پر تمہیں ہووے گا نقصان یہ گالی دینا

آخرش ہوگی جو ان پر تو کسے بھاوے گا
چند روز اور ہی مہمان یہ گالی دینا

تہمت بوسہ عبث دیتی ہو منظور جو ہو
کر کے بے فائدہ بہتان یہ گالی دینا

دیجئے دیجئے ہے عین سعادت اپنی
عاشقوں پر تو ہے احسان یہ گالی دینا

تیرے غصہ سے جو انشاؔ ہو خفا ناحق ہے
ہاں تجھے چاہئے نادان یہ گالی دینا


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.