دل ہے اپنا رنج فرقت میں شریک

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
دل ہے اپنا رنج فرقت میں شریک
by راغب بدایونی
318118دل ہے اپنا رنج فرقت میں شریکراغب بدایونی

دل ہے اپنا رنج فرقت میں شریک
خود اذیت خود اذیت میں شریک

ہے غم عشق اپنی قسمت میں شریک
ہے یہی ہر ایک حالت میں شریک

یاد ہے تیری ہر آفت میں شریک
کون ہوتا ہے مصیبت میں شریک

اب تو دل کے ساتھ میری جان بھی
ہو گئی تیری محبت میں شریک

حسن کامل کا کمال عشق دیکھ
کس کو وہ کرتا محبت میں شریک

ننگ آقائی ہے میری بندگی
آپ کیوں ہوں میری ذلت میں شریک

غیر پھر وہ حکم دے میرے خلاف
کیا یہ ہے تیری حکومت میں شریک

حسن نے راغبؔ خود اپنے عشق کو
کر دیا ہر دل کی رغبت میں شریک

This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author.

Public domainPublic domainfalsefalse