دل ہو گیا ہے غم سے ترے داغ دار خوب
Appearance
دل ہو گیا ہے غم سے ترے داغ دار خوب
پھولا ہے کیا ہی جوش سے یہ لالہ زار خوب
کب تک رہوں حجاب میں محروم وصل سے
جی میں ہے کیجے پیار سے بوس و کنار خوب
ساقی لگا کے برف میں مے کی صراحی لا
آنکھوں میں چھا رہا ہے نشہ کا خمار خوب
آیا نہ ایک دن بھی تو وعدہ پہ رات کو
اچھا کیا سلوک تغافل شعار خوب
ایسی ہوا بندھی رہے چنداؔ کی یا علی
با صد بہار دیکھے جہاں کی بہار خوب
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |