دل شہید ہوا ہے شہید حسن صفات
Appearance
دل شہید ہوا ہے شہید حسن صفات
پلایا ذوق نظر نے بھی جام آب حیات
عدم وجود تعین صفات جلوۂ ذات
غلط ہے وہم دوئی نفی ہے یہ فی الاثبات
نگاہ لطف سے دیکھو ہمیں بھی حسن آرا
کہاں ہے رنگ تجاہل یہ داخل حسنات
فروغ جذب انا الحق میں رنگ ہو حق ہے
ہوئے جو اہل نظر ان کا صاف ہے مرات
ہمارا شیوۂ تسلیم ہے رضا بہ قضا
ادائے رنگ توکل ہے قاضی الحاجات
کمال عشق ہے ساقیؔ فروغ حسن عمل
یہ رنگ شیوۂ احسن ہے داخل حسنات
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |