Jump to content

دل دیر گزاری سے ہے آوند نمک

From Wikisource
دل دیر گزاری سے ہے آوند نمک
by قلق میرٹھی
317087دل دیر گزاری سے ہے آوند نمکقلق میرٹھی

دل دیر گزاری سے ہے آوند نمک
ہر زخم جگر رہتا ہے دل بند نمک
یک رو ہے قلقؔ جانتا ہے عادت کو
ہر ایک سے یکساں ہوں میں مانند نمک


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.