Jump to content

خوں بہا کا خط لا دعوی دیا

From Wikisource
خوں بہا کا خط لا دعوی دیا
by دیا شنکر نسیم
331184خوں بہا کا خط لا دعوی دیادیا شنکر نسیم

خوں بہا کا خط لا دعوی دیا
جی لیا تھا اسے ناحق جی دیا

سوزن مژگاں نے تار اشک سے
بن ترے آنکھوں کو میرے سی دیا

عشق بن دل دل نہ تھا تو جان یوں
تیل بن بتی بنا ہتی دیا

اوس مسیحا نے مرے مرقد پہ آ
کیا جلایا جب دیے کو جی دیا

داد پر جب چڑھ چکا دل او نسیم
اب کی بازی گر بچی اب کی دیا


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.