Jump to content

خود رفتہ ہو بدمست ہو کیسا ہے مزاج

From Wikisource
خود رفتہ ہو بدمست ہو کیسا ہے مزاج
by قلق میرٹھی
317058خود رفتہ ہو بدمست ہو کیسا ہے مزاجقلق میرٹھی

خود رفتہ ہو بدمست ہو کیسا ہے مزاج
کل آپ کی کیا وضع تھی کیا رنگ ہے آج
دیکھا ہے اگر خواب زلیخا سنبھلو
رعنائی یوسف کی کنواں ہے معراج


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.