خواب تھا یا خیال تھا کیا تھا
Appearance
خواب تھا یا خیال تھا کیا تھا
ہجر تھا یا وصال تھا کیا تھا
میرے پہلو میں رات جا کر وہ
ماہ تھا یا ہلال تھا کیا تھا
چمکی بجلی سی پر نہ سمجھے ہم
حسن تھا یا جمال تھا کیا تھا
شب جو دل دو دو ہاتھ اچھلتا تھا
وجد تھا یا وہ حال تھا کیا تھا
جس کو ہم روز ہجر سمجھے تھے
ماہ تھا یا وہ سال تھا کیا تھا
مصحفیؔ شب جو چپ تو بیٹھا تھا
کیا تجھے کچھ ملال تھا کیا تھا
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |