Jump to content

حسن کے راز نہاں شرح بیاں تک پہنچے

From Wikisource
حسن کے راز نہاں شرح بیاں تک پہنچے
by محمد دین تاثیر
319023حسن کے راز نہاں شرح بیاں تک پہنچےمحمد دین تاثیر

حسن کے راز نہاں شرح بیاں تک پہنچے
آنکھ سے دل میں گئے دل سے زباں تک پہنچے

دل نے آنکھوں سے کہی آنکھوں نے دل سی کہہ دی
بات چل نکلی ہے اب دیکھیں کہاں تک پہنچے

عشق پہلے ہی قدم پر ہے یقیں سے واصل
انتہا عقل کی یہ ہے کہ گماں تک پہنچے

کعبہ و دیر میں تو لوگ ہیں آتے جاتے
وہ نہ لوٹے جو در پیر مغاں تک پہنچے

آنکھ سے آنکھ کہے دل سے ہوں دل کی باتیں
وائے وہ عرض تمنا جو زباں تک پہنچے


This work is now in the public domain in Pakistan because it originates from Pakistan and its term of copyright has expired. According to Pakistani copyright laws, all photographs enter the public domain fifty years after they were published, and all non-photographic works enter the public domain fifty years after the death of the creator.