Jump to content

جپے ہے ورد سا تجھ سے صنم کے نام کو شیخ

From Wikisource
جپے ہے ورد سا تجھ سے صنم کے نام کو شیخ
by ولی عزلت
299440جپے ہے ورد سا تجھ سے صنم کے نام کو شیخولی عزلت

جپے ہے ورد سا تجھ سے صنم کے نام کو شیخ
نماز توڑ اٹھے تیرے رام رام کو شیخ

سوا ہمارے تو زاہد کو مت دکھا آنکھیں
بغیر رندوں کے کیا جانے قدر جام کو شیخ

جو آوے وقت نماز اس کے سامنے مرا شوخ
کروں میں سجدہ اگر پھیرے سر سلام کو شیخ


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.