Jump to content

جلوے ترے جو رونق بازار ہو گئے

From Wikisource
جلوے ترے جو رونق بازار ہو گئے
by حسن بریلوی
317156جلوے ترے جو رونق بازار ہو گئےحسن بریلوی

جلوے ترے جو رونق بازار ہو گئے
خوبان خود فروش خریدار ہو گئے

تلووں سے راستہ چمن دل کشا بنا
جلووں سے آئنہ در و دیوار ہو گئے

دل جاں بلب جگر میں تپک جان بے قرار
ہم تیرا نام لے کے گنہ گار ہو گئے

گل زار ہے بہار یوں ہی حسن یار سے
جیسے چمن بہار سے گل زار ہو گئے

یہ حسن خود فروش عجب جنس ہے حسنؔ
وہ بک گئے جو اس کے خریدار ہو گئے


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.