جس پر کہ نظر لطف کی شبیر کریں
Appearance
جس پر کہ نظر لطف کی شبیر کریں
ادنیٰ اعلیٰ سب اس کی توقیر کریں
جس سنگ کو چاہیں وہ بنا دیں پارس
جس خاک کو چاہیں ابھی اکسیر کریں
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |