جب مرا مہر جلوہ گر ہوگا
Appearance
جب مرا مہر جلوہ گر ہوگا
دوپہر ہوگا جو پہر ہوگا
تم نہیں کرتے قتل تو نہ کرو
زہر میں بھی تو کچھ اثر ہوگا
او رقیبوں کی رونق محفل
اس طرف بھی کبھی گزر ہوگا
حضرت دل مزاج کیسا ہے
پھر بھی اس کوچہ میں گزر ہوگا
کس کو مطلب ہے بے کسوں سے حسنؔ
کون میرا پیام بر ہوگا
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |