Jump to content

بتاں کے عشق نے بے اختیار کر ڈالا

From Wikisource
بتاں کے عشق نے بے اختیار کر ڈالا
by میر تقی میر
315148بتاں کے عشق نے بے اختیار کر ڈالامیر تقی میر

بتاں کے عشق نے بے اختیار کر ڈالا
وہ دل کہ جس کا خدائی میں اختیار رہا
وہ دل کہ شام و سحر جیسے پکا پھوڑا تھا
وہ دل کہ جس سے ہمیشہ جگر فگار رہا


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.