بام پر آتا ہے ہمارا چاند
Appearance
بام پر آتا ہے ہمارا چاند
آسماں سے کرے کنارا چاند
آپ ہی کی تلاش میں صاحب
گردشیں کرتا ہے گوارا چاند
خال اور رخ سے کس کو دوں نسبت
ایسے تارے نہ ایسا پیارا چاند
آگ بھڑکی جو آتشیں رخ کی
ابھی اڑ جائے ہو کے پارا چاند
ہونے تو دو مقابلہ ان سے
غل کریں گے ملک کہ ہارا چاند
چرخ سے ان کو تاکتا ہے سخیؔ
جائے گا ایک روز مارا چاند
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |