Jump to content

ان کی ٹھوکر میں شرارت ہوگی

From Wikisource
ان کی ٹھوکر میں شرارت ہوگی
by عزیز حیدرآبادی
318190ان کی ٹھوکر میں شرارت ہوگیعزیز حیدرآبادی

ان کی ٹھوکر میں شرارت ہوگی
فتنے اٹھیں گے قیامت ہوگی

کج ادائی کی تلافی کیوں ہو
مہربانی تو مصیبت ہوگی

میری فرصت کا ٹھکانا کیا ہے
آپ کو بھی کبھی فرصت ہوگی

وہ نہ ہوں گے تو نہ ہوگا کچھ بھی
دیکھنے کے لئے جنت ہوگی

کیا خبر تھی دم رخصت یہ عزیزؔ
شکر کے بدلے شکایت ہوگی


This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author.