Jump to content

اندوہ شباب ٹالنے کو خم ہوں

From Wikisource
اندوہ شباب ٹالنے کو خم ہوں
by رشید لکھنوی
317458اندوہ شباب ٹالنے کو خم ہوںرشید لکھنوی

اندوہ شباب ٹالنے کو خم ہوں
میں قلب و جگر سنبھالنے کو خم ہوں
دونوں مرے پاؤں ہو گئے ہیں بے کار
خار پیری نکالنے کو خم ہوں


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.