Jump to content

اس کے کوچہ میں گیا میں سو پھر آیا نہ گیا

From Wikisource
اس کے کوچہ میں گیا میں سو پھر آیا نہ گیا
by غمگین دہلوی
302890اس کے کوچہ میں گیا میں سو پھر آیا نہ گیاغمگین دہلوی

اس کے کوچہ میں گیا میں سو پھر آیا نہ گیا
میں وہاں آپ کو ڈھونڈا تو میں پایا نہ گیا

گم ہوا دل مرے پہلو سے کہ پایا نہ گیا
شاید اس کوچہ میں جا اس سے پھر آیا نہ گیا

دم بخود ہو کے موا اس کی نزاکت کے سبب
آہ و نالہ بھی مجھے اس کو سنایا نہ گیا

اس نے اک روز میں سو بار رلایا مجھ کو
مجھ سے پر اس بت خوش خو کو منایا نہ گیا

بعد اک عمر کے کیا تجھ سے کہوں اے غمگیںؔ
حال دل اس نے جو پوچھا تو سنایا نہ گیا


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.