Jump to content

اب شہر کی گلیوں میں جو ہم ہوتے ہیں

From Wikisource
اب شہر کی گلیوں میں جو ہم ہوتے ہیں
by میر تقی میر
315118اب شہر کی گلیوں میں جو ہم ہوتے ہیںمیر تقی میر

اب شہر کی گلیوں میں جو ہم ہوتے ہیں
منھ خون جگر سے دم بدم دھوتے ہیں
یعنی کہ ہر اک جاے پہ جوں ابر بہار
عالم عالم جہاں جہاں روتے ہیں


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.