اب شہر کی گلیوں میں جو ہم ہوتے ہیں
Appearance
اب شہر کی گلیوں میں جو ہم ہوتے ہیں
منھ خون جگر سے دم بدم دھوتے ہیں
یعنی کہ ہر اک جاے پہ جوں ابر بہار
عالم عالم جہاں جہاں روتے ہیں
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |