آنکھ اٹھائی ہی تھی کہ کھائی چوٹ
Appearance
آنکھ اٹھائی ہی تھی کہ کھائی چوٹ
بچ گئی آنکھ دل پہ آئی چوٹ
درد دل کی انہیں خبر کیا ہو
جانتا کون ہے پرائی چوٹ
آئی تنہا نہ خانۂ دل میں
درد کو اپنے ساتھ لائی چوٹ
تیغ تھی ہاتھ میں نہ خنجر تھا
اس نے کیا جانے کیا لگائی چوٹ
یوں نہ قاتل کو جب یقیں آیا
ہم نے دل کھول کر دکھائی چوٹ
اور کیا کرتے ہم بلا کش غم
جو پڑی دل پہ وہ اٹھائی چوٹ
کہیں چھپتی بھی ہے لگی دل کی
لاکھ فانیؔ نے گو چھپائی چوٹ
This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author. |