Jump to content

آلودہ خیالات میں تیرے ہوں مدام

From Wikisource
آلودہ خیالات میں تیرے ہوں مدام
by قلق میرٹھی
317097آلودہ خیالات میں تیرے ہوں مدامقلق میرٹھی

آلودہ خیالات میں تیرے ہوں مدام
طاعت سے غرض نہ کچھ عبادت سے کام
ہر لحظہ ہوس بوسے کی ہر دم بس بس
الفت کے تقاضے کو نہ کچھ صبح نہ شام


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.