Page:Ram Charcha in Urdu by Munshi Premchand.pdf/11

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
This page has been proofread.

صاف تھے۔ عدالتوں میں آج کل کی طرح جُھوٹے مُقدّمے نہ دائِر کِۓ جاتے تھے۔ ہر گھر میں گائیں پالی جاتی تھیں۔ گھی دُودھ کی اِفْراط تھی۔ کھیتی میں اناج اِتْنا پَیدا ہوتا تھا کِہ کوئی بُھوکا نہ رہْنے پاتا تھا۔ کِسان خُوِش حال تھے۔ اُن سے لگان بہُت کم لِیا جاتا تھا۔ ڈاکے اَور چوری کی وارْداتیں سُنائی بھی نہ دیتی تِھیں اَور طاعُون، ہَیضہ، وغَیرہ بِیمارِیوں کا نام تک نہ تھا۔ یِہ سب راجہ دسْرتھ کے حُسْنِ اِنْتِظام کی برْکت تھی ٭

ایک روز راجہ دسْرتھ شِکار کھیلْنے گۓ اَور گھوڑا دَوڑا تے ہُوئے ایک ندی کے کِنارے جا پُہنْچے۔ ندی درخْتوں کی آڑ میں تھی۔ وہِیں جنْگل میں سرْون نام کا ایک اندھا رہْتا تھا۔ اس کی بیوی بھی انْدھی تھی۔ اُس وقْت اُن کا